Qari: |
That is because Allah would not change a favor which He had bestowed upon a people until they change what is within themselves. And indeed, Allah is Hearing and Knowing.
یہ اس لیے کہ جو نعمت خدا کسی قوم کو دیا کرتا ہے جب تک وہ خود اپنے دلوں کی حالت نہ بدل ڈالیں خدا اسے نہیں بدلا کرتا۔ اور اس لیے کہ خدا سنتا جانتا ہے
[ذٰلِكَ: یہ] [بِاَنَّ: اس لیے کہ] [اللّٰهَ: اللہ] [لَمْ يَكُ: نہیں ہے] [مُغَيِّرًا: بدلنے والا] [نِّعْمَةً: کوئی نعمت] [اَنْعَمَهَا: اسے دی] [عَلٰي قَوْمٍ: کسی قوم کو] [حَتّٰي: جب تک] [يُغَيِّرُوْا: وہ بدلیں] [مَا: جو] [بِاَنْفُسِهِمْ: ان کے دلوں میں] [وَاَنَّ: اور یہ کہ] [اللّٰهَ: اللہ] [سَمِيْعٌ: سننے والا] [عَلِيْمٌ: جاننے والا]
اللہ ظالم نہیں لوگ خود اپنے اوپر ظلم کرتے ہیں
اللہ تعالیٰ کے عدل و انصاف کا بیان ہو رہا ہے کہ وہ اپنی دی ہوئی نعمتیں گناہوں سے پہلے نہیں چھینتا۔ جیسے ایک اور آیت میں ہے اللہ تعالیٰ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک کہ وہ اپنی ان باتوں کو نہ بدل دیں جو ان کے دلوں میں ہیں ۔ جب وہ کسی قوم کی باتوں کی وجہ سے انہیں برائی پہنچانا چاہتا ہے تو اس کے ارادے کوئی بدل نہیں سکتا۔ نہ اس کے پاس کوئی حمایتی کھڑا ہو سکتا ہے۔ تم دیکھ لو کہ فرعونیوں اور ان جیسے ان سے گذشتہ لوگوں کے ساتھ بھی یہی ہوا۔ انہیں اللہ نے اپنی نعمتیں دیں وہ سیاہ کاریوں میں مبتلا ہوگئے تو اللہ تعالیٰ نے اپنے دیئے ہوئے باغات چشمے کھیتیاں خزانے محلات اور نعمتیں جن میں وہ بد مست ہو رہے تھے سب چھین لیں ۔ اس بارے میں انہوں نے اپنا برا آپ کیا۔ اللہ نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا تھا۔