Qari: |
Do they not see that they are tried every year once or twice but then they do not repent nor do they remember?
کیا یہ دیکھتے نہیں کہ یہ ہر سال ایک یا دو بار بلا میں پھنسا دیئے جاتے ہیں پھر بھی توبہ نہیں کرتے اور نہ نصیحت پکڑتے ہیں
[اَوَ: کیا] [لَا يَرَوْنَ: وہ نہیں دیکھتے] [اَنَّھُمْ: کہ وہ] [يُفْتَنُوْنَ: آزمائے جاتے ہیں] [فِيْ كُلِّ عَامٍ: ہر سال میں] [مَّرَّةً: ایک بار] [اَوْ: یا] [مَرَّتَيْنِ: دوبار] [ثُمَّ: پھر] [لَا يَتُوْبُوْنَ: نہ وہ توبہ کرتے ہیں] [وَلَا: اور نہ] [ھُمْ: وہ] [يَذَّكَّرُوْنَ: نصیحت پکڑتے ہیں]
عذاب سے دوچار ہو نے کے بعد بھی منافق باز نہیں آتا
یہ منافق اتنا بھی نہیں سوچتے کہ ہر سال دو ایک دفعہ ضروری وہ کسی نہ کسی عذاب میں مبتلا کئے جاتے ہیں ۔ لیکن پھر بھی انہیں اپنے گذشتہ گناہوں سے توبہ نصیب ہوتی ہے نہ آئندہ کے لیے عبرت ہوتی ہے۔ کبھی قحط سالی ہے کبھی جنگ ہے، کبھی جھوٹی گپیں ہیں جن سے لوگ بےچین ہو رہے ہیں ۔ فرمان رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) ہے کاموں میں سختی بڑھ رہی ہے۔ بخیلی عام ہو رہی ہے۔ ہر سال اپنے سے پہلے کے سال سے بد آرہا ہے۔ جب کوئی سورت اترتی ہے ایک دوسرے کی طرف دیکھتا ہے کہ کوئی دیکھ تو نہیں رہا ؟ پھر حق سے پلٹ جاتے ہیں نہ حق کو سمجھیں نے مانیں وعظ سے منہ پھیرلیں اور ایسے بھاگیں جیسے گدھا شیر سے ۔ حق کو سنا اور دائیں بائیں کھسک گئے۔ ان کی اس بےایمانی کا بدلہ یہی ہے کہ اللہ نے ان کے دل بھی حق سے پھیر دیئے۔ ان کی کجی نے ان کے دل بھی ٹیرھے کر دیئے ۔ یہ بدلہ ہے اللہ کے خطاب کو بےپروا ہی کر کے نہ سمجھنے کا اس سے بھاگنے اور منہ موڑ لینے کا