الَّذِیۡنَ اِذَاۤ اَصَابَتۡہُمۡ مُّصِیۡبَۃٌ ۙ قَالُوۡۤا اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ ﴿۱۵۶﴾ؕ

(156 - البقرۃ)

Qari:


Who, when disaster strikes them, say, "Indeed we belong to Allah, and indeed to Him we will return."

ان لوگوں پر جب کوئی مصیبت واقع ہوتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم خدا ہی کا مال ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں

[الَّذِيْنَ: وہ جو] [اِذَآ: جب] [اَصَابَتْهُمْ: پہنچے انہیں] [مُّصِيْبَةٌ: کوئی مصیبت] [قَالُوْٓا: وہ کہیں] [اِنَّا لِلّٰهِ: ہم اللہ کے لیے] [وَاِنَّآ: اور ہم] [اِلَيْهِ: اس کی طرف] [رٰجِعُوْنَ: لوٹنے والے]

Tafseer / Commentary

اب بیان ہو رہا ہے کہ جن صبر کرنے والوں کی اللہ کے ہاں عزت ہے وہ کون لوگ ہیں؟ پس فرماتا ہے یہ وہ لوگ ہیں جو تنگی اور مصیبت کے وقت آیت انا للہ) پڑھ لیا کرتے ہیں اور اس بات سے اپنے دل کو تسلی دے لیا کرتے ہیں کہ ہم اللہ کی ملکیت ہیں اور جو ہمیں پہنچا ہے وہ اللہ کی طرف سے ہے اور ان میں جس طرح وہ چاہے تصرف کرتا رہتا ہے اور پھر اللہ کے ہاں اس کا بدلہ ہے جہاں انہیں بالاخر جانا ہے، ان کے اس قول کی وجہ سے اللہ کی نوازشیں اور الطاف ان پر نازل ہوتے ہیں عذاب سے نجات ملتی ہے اور ہدایت بھی نصیب ہوتی ہے۔

Select your favorite tafseer