Qari: |
Those will have lost who killed their children in foolishness without knowledge and prohibited what Allah had provided for them, inventing untruth about Allah. They have gone astray and were not [rightly] guided.
جن لوگوں نے اپنی اولاد کو بیوقوفی سے بے سمجھی سے قتل کیا اور خدا پر افترا کر کے اس کی عطا فرمائی کی ہوئی روزی کو حرام ٹہرایا وہ گھاٹے میں پڑ گئے وہ بےشبہ گمراہ ہیں اور ہدایت یافتہ نہیں ہیں
[قَدْ خَسِرَ: البتہ گھاٹے میں پڑے] [الَّذِيْنَ: وہ لوگ جنہوں نے] [قَتَلُوْٓا: انہوں نے قتل کیا] [اَوْلَادَهُمْ: اپنی اولاد] [سَفَهًۢا: بیوقوفی سے] [بِغَيْرِ عِلْمٍ: بے خبری (نادانی سے)] [وَّحَرَّمُوْا: اور حرام ٹھہرا لیا] [مَا: جو] [رَزَقَهُمُ: انہیں دیا] [اللّٰهُ: اللہ] [افْتِرَاۗءً: جھوٹ باندھتے ہوئے] [عَلَي اللّٰهِ: اللہ پر] [قَدْ ضَلُّوْا: یقیناً وہ گمراہ ہوئے] [وَمَا كَانُوْا: اور وہ نہ تھے] [مُهْتَدِيْنَ: ہدایت پانے والے]
اولاد کے قاتل
اولاد کے قاتل اللہ کے حلال کو حرام کرنے والے دونوں جہان کی بربادی اپنے اوپر لینے والے ہیں ۔ دنیا کا گھاٹا تو ظاہر ہے ان کے یہ دونوں کام خود انہیں نقصان پہنچانے والے ہیں بےاولاد یہ ہو جائیں گے مال کا ایک حصہ ان کا تباہ ہو جائے گا ۔ رہا آخرت کا نقصان سو چونکہ یہ مفتری ہیں، کذاب ہیں، وہاں کی بدترین جگہ انہیں ملے گی ، عذابوں کے سزاوار ہوں گے جیسے فرمان ہے کہ اللہ پر جھوٹ باندھنے والے نجات سے محروم کامیابی سے دور ہیں یہ دنیا میں گو کچھ فائدہ اٹھا لیں لیکن آخر تو ہمارے بس میں آئیں گے پھر تو ہم انہیں سخت تر عذاب چکھائیں گے کیونکہ یہ کافر تھے ۔ ابن عباس سے مروی ہے کہ اگر تو اسلام سے پہلے کے عربوں کی بد خصلتی معلوم کرنا چاہے تو سورۃ انعام کی ایک سو تیس آیات کے بعد آیت ( قَدْ خَسِرَ الَّذِيْنَ كَذَّبُوْا بِلِقَاۗءِ اللّٰهِ) 6۔ الانعام:31) والی روایت پڑھو (بخاری کتاب مناقب قریش)