Qari: |
O you who have believed, spend from that which We have provided for you before there comes a Day in which there is no exchange and no friendship and no intercession. And the disbelievers - they are the wrongdoers.
اے ایمان والو جو (مال) ہم نے تم کو دیا ہے اس میں سے اس دن کے آنے سے پہلے پہلے خرچ کرلو جس میں نہ (اعمال کا) سودا ہو اور نہ دوستی اور سفارش ہو سکے اور کفر کرنے والے لوگ ظالم ہیں
[يٰٓاَيُّهَا: اے] [الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا: جو ایمان لائے (ایمان والے)] [اَنْفِقُوْا: تم خرچ کرو] [مِمَّا: سے۔ جو] [رَزَقْنٰكُمْ: ہم نے دیا تمہیں] [مِّنْ قَبْلِ: سے۔ پہلے] [اَنْ: کہ] [يَّاْتِيَ: آجائے] [يَوْمٌ: وہ دن] [لَّا بَيْعٌ: نہ خرید و فروخت] [فِيْهِ: اس میں] [وَلَا خُلَّةٌ: اور نہ دوستی] [وَّلَا شَفَاعَةٌ: اور نہ سفارش] [وَالْكٰفِرُوْنَ: اور کافر (جمع)] [ھُمُ: وہی] [الظّٰلِمُوْنَ: ظالم (جمع)]
آج کے صدقات قیامت کے دن شریکِ غم ہوں گے
اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو حکم کرتا ہے کہ وہ بھلائی کی راہ میں اپنا مال خرچ کریں تاکہ اللہ تعالیٰ کے پاس ان کا ثواب جمع رہے، اور پھر فرماتا ہے کہ اپنی زندگی میں ہی خیرات و صدقات کر لو، قیامت کے دن نہ تو خرید و فروخت ہوگی نہ زمین بھر کر سونا دینے سے جان چھوٹ سکتی ہے، نہ کسی کا نسب اور دوستی و محبت کچھ کام آ سکتی ہے، جیسے اور جگہ ہے آیت (فَاِذَا نُفِخَ فِي الصُّوْرِ فَلَآ اَنْسَابَ بَيْنَهُمْ يَوْمَىِٕذٍ وَّلَا يَتَسَاۗءَلُوْنَ) 23۔ المؤمنون:101) یعنی جب صور پھونکا جائے گا اس دن نہ تو نسب رہے گا نہ کوئی کسی کا پرسان حال ہوگا، اور اس دن سفارشیوں کی سفارش بھی کچھ نفع نہ دیگی۔ پھر فرمایا کافر ہی ظالم ہیں یعنی پورے اور پکے ظالم ہیں وہ جو کفر کی حالت ہی میں اللہ سے ملیں، عطا بن دینار کہتے ہیں شکر ہے اللہ نے کافروں کو ظالم فرمایا لیکن ظالموں کو کافر نہیں فرمایا۔