ثُمَّ بَدَّلۡنَا مَکَانَ السَّیِّئَۃِ الۡحَسَنَۃَ حَتّٰی عَفَوۡا وَّ قَالُوۡا قَدۡ مَسَّ اٰبَآءَنَا الضَّرَّآءُ وَ السَّرَّآءُ فَاَخَذۡنٰہُمۡ بَغۡتَۃً وَّ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ ﴿۹۵﴾

(95 - الاعراف)

Qari:


Then We exchanged in place of the bad [condition], good, until they increased [and prospered] and said, "Our fathers [also] were touched with hardship and ease." So We seized them suddenly while they did not perceive.

پھر ہم نے تکلیف کو آسودگی سے بدل دیا یہاں تک کہ (مال واولاد میں) زیادہ ہوگئے تو کہنے لگے کہ اس طرح کا رنج وراحت ہمارے بڑوں کو بھی پہنچتا رہا ہے تو ہم نے ان کو ناگہاں پکڑلیا اور وہ (اپنے حال میں) بےخبر تھے

[ثُمَّ: پھر] [بَدَّلْنَا: ہم نے بدلی] [مَكَانَ: جگہ] [السَّيِّئَةِ: برائی] [الْحَسَنَةَ: بھلائی] [حَتّٰي: یہاں تک کہ] [عَفَوْا: وہ بڑھ گئے] [وَّقَالُوْا: اور کہنے لگے] [قَدْ مَسَّ: پہنچ چکے] [اٰبَاۗءَنَا: ہمارے باپ دادا] [الضَّرَّاۗءُ: تکلیف] [وَالسَّرَّاۗءُ: اور خوشی] [فَاَخَذْنٰهُمْ: پس ہم نے انہیں پکڑا] [بَغْتَةً: اچانک] [وَّهُمْ: اور وہ] [لَا يَشْعُرُوْنَ: بے خبر تھے]

Tafseer / Commentary

Select your favorite tafseer